www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

مقدمہ

بچپنا اور نوجوانی انسان کی شخصیت اور اس کی فطری صلاحیتوں کے رشد ونمو کا دور ہوتا ہے جب کہ جوانی، بہار ، تروتازگی اور شادابی کا زمانہ ہوتا ہے۔

" اِذ اَوَی الفِتیة اِلَی الکَهفِ فَقالُوا رَبَّنا اِتنا مِن لَدُنکَ رَحمَةً وَ هیئ لَنا مِن أَمرِنا رَشَداً"[1] جبکہ کچھ جوانوں نے غار میں پناہ لی اور یہ دعا کی کہ پروردگار ہم کو اپنی رحمت عطا فرما اور ہمارے لئے ہمارے کام میں کامیابی کا سامان فراہم کردے۔

 

قرآن علوم  ومعارف کا ایسا گہرا دریا ہے جس میں غوطہ ور ہونا کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں ،البتہ انبیاء الہی اور ائمہ طاھرین(ع) اس سے مستثنیٰ ہیں۔