www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

274155
ایٹمی معاھدے سے امریکہ کے نکلنے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے یکطرفہ اقدام کے اقتصادی نتائج پر یورپ میں تشویش پیدا ھو گئی ہے۔
فرانس پریس کے مطابق فرانس کے وزیر اقتصاد برونو لیومر نے کھا ہے کہ ایٹمی معاھدے کے تمام فریقوں کی مخالفت کے باوجود اس معاھدے سے امریکہ کے باھر نکلنے کے بارے میں ٹرمپ کا یکطرفہ اقدام بھت غلط رھا ہے اس لئے کہ اقتصادی شعبے سمیت مختلف شعبوں میں بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ھو گیا ہے۔
انھوں نے ایران کے ساتھ تجارت کرنے والی یورپی کمپنیوں کے خلاف تادیبی اقدامات عمل میں لانے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا ہے کہ فرانسیسی کمپنیوں کے خلاف ممکنہ پابندیوں پر پیرس کو تشویش ہے کیونکہ اس سے مزید مسائل پیدا ھوں گے اور اسی بنا پر فرانس اس بارے میں دیگر یورپی ملکوں سے مذاکرات کرے گا۔
بعض ذرائع ابلاغ نے رپوٹیں دی ہیں کہ فرانسیسی کمپنیوں کے خلاف ممکنہ امریکی اقدام پر فرانس تجارت کی عالمی تنظیم سے شکایت کر سکتا ہے۔
امریکی کمپنیوں کو بھی امریکی وزارت خزانہ نے ایران کو بوئنگ اور ایربس طیارے فروخت کرنے سے روک دیا ہے جس کی بنا پر امریکی شیئر بازار میں بوئنگ کے حصص میں کافی کمی واقع ھوئی ہے۔
بوئنگ اور ایربس کمپنیوں کے مالکوں نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ ان کے سمجھوتوں کی منسوخی سے ان کی کمپنیوں کو مجموعی طور پر چالیس ارب ڈالر کا نقصان ھو گا۔
اٹلی نے بھی، جو یورپی یونین میں ایران کا پھلا تجارتی شریک ملک ہے، ایٹمی معاھدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون اور سمجھوتوں کو کھو بیٹھنے پر گھری تشویش ظاھر کی ہے۔
اٹلی کے پرنٹ میڈیا نے بھی ایٹمی معاھدے سے امریکہ کے نکلنے کے اعلان کے فورا بعد وزیر اعظم پاؤلو جینٹلونی کے ٹوئٹ کی طرف اشارہ کرتے ھوئے لکھا ہے کہ اٹلی کے وزیر اعظم کے لئے امریکہ کے اس فیصلے سے بدتر اور کوئی خبر نھیں ھو سکتی۔
ایٹمی معاھدے سے امریکہ کے نکلنے کا فیصلہ نہ صرف ایران بلکہ یورپی یونین اور خود ایران کے ساتھ تجارت میں فائدہ اٹھنے والی امریکی کمپنیوں کے لئے تشویشناک بنا ہے جبکہ یورپ و امریکہ میں اقتصادی محاذ آرائی بھی بذات خود باعث تشویش بنی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh