www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

501380
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کھا ہے کہ امریکا کے سلسلے میں ایران کے اندر بے اعتمادی بھت زیادہ بڑھ گئی ہے۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی ھفت روز جریدے نیویارکر سے اپنے انٹرویو میں کھا کہ ایٹمی معاھدے کے بارے میں کوئی نئی شرط عائد نھیں کی جاسکتی اور نہ ھی اس میں کسی طرح کا رد و بدل ھوسکتا ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ واشنگٹن کو ایٹمی معاھدے میں باقی رکھنے کے لئے امریکا کے ساتھ یورپی ملکوں کے مذاکرات کی حدتک ھی ایران حمایت کرسکتا ہے۔
انھوں نے اس بات کا ذکرکرتے ھوئے کہ امریکہ نے ایٹمی معاھدے کے حوالے سے اپنے وعدے پورے نھیں کیے ہیں اور پچھلے پندرہ ماہ کے دوران اس بات کی کوشش کی ہے کہ ایران ایٹمی معاھدے کے اقتصادی فوائد حاصل نہ کرپائے کھا کہ ایٹمی معاھدے کے فوائد کا حصول ایران کے لئے بھت اھم ہے۔
وزیرخارجہ جواد ظریف نے کھا کہ امریکا نے نہ صرف ایٹمی معاھدے کے تعلق سے اپنے وعدوں پر عمل نھیں کیا ہے بلکہ وہ مزید مطالبات بھی کررھا ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ امریکا اپنے اس اقدام کے ذریعے ایرانی عوام اور پوری دنیا کے لوگوں کو انتھائی خطرناک پیغام دے رھا ہے کہ کبھی بھی امریکا کے ساتھ کوئی معاھدہ نھیں کرنا چاھئے۔
وزیرخارجہ جواد ظریف نے اس سوال کے جواب کے میں کہ ایٹمی معاھدے سے امریکا کے نکل جانے کی صورت میں کیا تھران اور واشنگٹن کے درمیان کوئی بات چیت ھوسکتی ہے کھاکہ سفارتکاری کا دروازہ کبھی بھی بند نھیں ھوتا لیکن ایسا بھی نھیں ہے کہ امریکا ھی صرف سفارتکاری کا واحد راستہ ہے۔
انھوں نے ایٹمی معاھدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد تھران کے ممکنہ اقدام کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کھا کہ ایران کا فیصلہ جوبھی ھوگا وہ امریکیوں کے لئے اچھا نھیں ھوگا۔

Add comment


Security code
Refresh