www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

567717
فرانسیسی صدر نے اپنے دورہ امریکا سے قبل ٹرمپ سے کھا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ھوئے ایٹمی معاھدے کے بارے میں امریکا کے وعدوں پر عمل کریں۔
فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے امریکی ٹیلی ویژن چینل فاکس نیوز سے گفتگو کے دوران ایران کے ساتھ ایٹمی معاھدے اور ساتھ ھی ٹرمپ کے ذریعے اس معاھدے کو ختم کرنے کی کوشش کا ذکرکرتے ھوئے کھا کہ ایٹمی معاھدے کا کوئی متبادل نھیں ہے۔
فرانسیسی صدر نے کھا کہ ایران کے ساتھ ھوئے ایٹمی معاھدے کا کوئی متبادل نھیں بن سکتا اور جب تک اس سے بھتر کوئی متبادل نھیں مل جاتا امریکا کو چاھئے کہ وہ اس معاھدے پر باقی رھے۔
فرانسیسی صدر پیر کو واشنگٹن میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
امانوئیل میکرون نے فرانسیسی صدر کو خطاب کرتے ھوئے کھا کہ میں پوچھنا چاھتا ھوں کہ مئی میں پابندیوں کو معطل رکھنے کی مدت کے خاتمے پر آپ کی ترجیح کیا ھوگی ؟ انھوں نےٹرمپ کو خطاب کرتے ھوئے کھا کہ اگر آپ سب سے جنگ کرنا چاھتے ہیں، چین سے تجارتی جنگ، یورپ سے بھی تجارتی جنگ، شام میں فوجی جنگ اور اسی طرح ایران سے جنگ کرنا چاھتے ہیں تو کیجئے لیکن اتنا جان لیجئے کہ آپ کے اس اقدام کا کوئی نتیجہ نھیں نکلے گا۔
مغربی ذرائع ابلاغ کا کھنا ہے کہ پیر سے شروع ھونے والا فرانس کے صدر کا دورہ امریکا اور اسی طرح جلد ھی جرمن چانسلر کا بھی دورہ واشنگٹن، ٹرمپ کو ایٹمی معاھدے سے نکلنے سے روکنے کی یورپ کی آخری کوشش ھوگی۔
اس درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بار پھر ایٹمی معاھدے کے تحفظ کی ضرورت پر زوردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹینیو گوترش نے سوئیڈن میں ایک بیان دیتے ھوئے کھا کہ ایٹمی معاھدہ عالمی برادری کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اور دنیا میں امن وامان کی برقراری کے لئے اس معاھدے کا تحفظ ضروری ہے۔
گذشتہ بائیس مارچ کو بھی برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے بریسلز میں یورپی ملکوں کے سربراھی اجلاس کے موقع پر کھا تھا کہ وہ ایٹمی معاھدے پرقائم ہیں۔ یورپ کے دیگر ملکوں کے سربراھوں اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بھی پچھلے چند مھینوں کے دوران بارھا اس بات پر زور دیا ہےکہ ایٹمی معاھدہ ایک بین الاقوامی معاھدہ ہے اور پوری دنیا نے اس معاھدے کی حمایت کی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh