www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

580121
ھندوستان میں نابالغ بچیوں کے ساتھ عصمت دری اورانھیں بے دردی کے ساتھ قتل کردینے کے واقعات سامنے آنے کے بعد پورے ملک میں احتجاجی مظاھرے جاری ہیں۔
ھندوستان کے جنوبی شھر حیدرآباد میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات خاص طور پر جموں کے کٹھوا علاقے کی آٹھ سالہ آصفہ کی اجتماعی عصمت دری اور پھر اس کوبےدردی کے ساتھ قتل کردئے جانے کے واقعے کے خلاف لوگوں نے شدید احتجاج کیا –
مظاھرین اپنے ھاتھوں میں ایسے پلی کارڈ اٹھائے ھوئے تھے جن پر بچیوں اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی مذمت میں نعرے درج تھے –
مظاھرین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ عصمت دری کا ارتکاب کرنےوالوں کو سخت سزا دے - مظاھرین نے عدلیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ آٹھ سالہ آصفہ کے ساتھ حیوانیت اور درندگی مظاھرہ کرنے والوں کو سخت سے سخت سزادے۔ اس سے پھلے نئی دھلی سمیت ملک کے دیگر شھروں میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاھرے ھوچکے ہیں - ان معاملات میں حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید تنقید کی جارھی ہے - میڈیا میں آنے والی خبروں میں کھا گیا ہے کٹھوا اور اناؤ کے واقعات میں یا تو بی جے پی کے رھنما اور کارکن ملوث رھے ہیں یا پھر مجرموں کو بی جے پی کے رھنماؤں کاسپورٹ حاصل رھا ہے –
دریں اثناپوری دنیا کے چھے سو سے زائد دانشوروں اور اسکالروں نے ھندوستانی وزیراعظم نریندرمودی کو ایک کھلا خط لکھ کر کٹھوا، اناؤ اور سورت میں عصمت دری کے واقعات پر اپنی ناراضگی کا اظھار کیا ہے –
امریکی دانشور نوام چامسکی سمیت دنیا کے چھے سو دانشوروں نے ھندوستانی وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ کرکھا ہے کہ کٹھوا اور اناؤ عصمت دری کے واقعات سے حکمراں جماعت کا تعلق ہے اور اس سے انکار نھیں کیا جاسکتا -

Add comment


Security code
Refresh