www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

651659
جنوبی کوریا کے صدر مون جائے ان نے دعوی کیا ہے کہ شمالی کوریا سئول کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شمالی کوریا کی حکمراں جماعت کے سینیئر رھنماؤں کا اجلاس پیانگ یانگ میں جاری ہے جس میں دونوں کوریاؤں کی سربراھی ملاقات کا ایجنڈا تیار کیا جارھا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جائے ان نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کھا ہے کہ شمالی کوریا نے جزیرہ نمائے کوریا کے بحران کے حل اور ایٹمی ھتھیاروں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے جبکہ دونوں کوریاؤں کے درمیان مذاکرات کے لیے بھی کوئی شرط عائد نھیں کی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر نے دعوی کیا کہ شمالی کوریا صرف یہ چاھتا ہے کہ امریکہ اس کے خلاف دشمنی ترک کردے اور پیانگ یانگ کی سیکورٹی اور سلامتی کی ضمانت فراھم کی جائے۔
انھوں کھا کہ شمالی کوریا نے مذاکرات کے لیے، خطے سے امریکی فوج کے انخلا کی بھی شرط عائد نھیں کی ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شمالی کوریا کی حکمراں جماعت کے سینیئر رھنماؤں کا اجلاس پیانگ یانگ میں جاری ہے جس میں دونوں کوریاؤں کی سربراھی ملاقات کا ایجنڈا تیار کیا جارھا ہے۔
کھا جارھا ہے کہ اس اجلاس میں شمالی کوریا کے رھنما اور امریکی صدر کے درمیان مجوزہ ملاقات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
شمالی کوریا کی نیوز ایجنسی کے مطابق اس اجلاس کا پیغام یہ ہے کہ شمالی کوریا جزیرہ نمائے کوریا کو ایٹمی ھتھیاروں سے پاک کیے جانے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق اس اجلاس کا انعقاد شمالی کوریا کی حکمراں جماعت کی سینٹرل کمیٹی نے کیا ہے جو ملک کے اھم اور اسٹریٹیجک فیصلے کرنے کی ذمہ دار ہے۔شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان ھاٹ لائن بھی قائم کردی گئی ہے اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے رھنما اپنی ملاقات سے پھلے مذکورہ ھاٹ لائن پر ایک دوسرے سے بات چیت بھی کریں گے۔ دونوں کوریاؤں کی سربراھی ملاقات آئندہ جمعے کو متوقع ہے جو پچھلے گیارہ برس کے دوران شمالی اور جنوبی کوریا کے رھنماؤں کی پھلی ملاقات ھوگی۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے سفارت کار امن مذاکرات کا راستہ ھموار کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ صلاح و مشورے میں مشغول ہیں۔ قبل از ایں بدنام زمانہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سرغنہ مائک پومپیو نے پیانگ یانگ کا غیر اعلانیہ دورہ اور شمالی کوریا کے رھنما کم جون ان سے ملاقات کی تھی۔

Add comment


Security code
Refresh