www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

120250
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھرام قاسمی نے آل سعود کے حالیہ ایران مخالف مواقف پر ردعمل کا اظھار کرتے ھوئے کھا ہے کہ سعودی عرب کے یہ مواقف علاقے میں اس کی ناکامی کو بیان کرتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بھرام قاسمی نے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ھوئے کھا ہے کہ سعودی عرب، یمن کے دلدل میں پھنس گیا ہے اور یمن کے مکمل محاصرے اور اس کی بنیادی تنصیبات تباہ کر دیئے جانے کے باوجود یمنی عوام سعودی عرب کے جارحانہ مقاصد کو ناکام بنانے میں کامیاب رھے ہیں اور اسی کھسیاھٹ میں آل سعود نے ایران مخالف مواقف اختیار کئے ہیں۔
بھرام قاسمی نے کھا کہ ایران کی جانب سے یمن کو کسی بھی قسم کے ھتھیار فراھم نھیں کئے گئے ہیں اور اس ملک کے پاس سابق سوویت یونین کے دور کے ھتھیار موجود رھے ہیں جنھیں اس ملک کی فوج نے اپ گریڈ کیا ہے۔
انھوں نے کھا کہ یمن کے بحران کو صرف سیاسی طریقے سے اور مذاکرات کے ذریعے ھی حل کیا جا سکتا ہے جبکہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت میں متحدہ عرب امارات کلیدی کردار ادا کرتا رھا ہے اس لئے عالمی عدالت کی جانب سے اس کے منفی کردار پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں اسی طرح یہ بھی کھا کہ سرزمین عراق سے داعش دھشت گرد گروہ کو نکال باھر کئے جانے کے بعد اب اس ملک میں پارلیمانی انتخابات عراق کے لئے تبدیلیوں سے متعلق سنگ میل واقع ھوں گے۔
انھوں نے ایران اور عراق کے درمیان تیل اور گیس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ ایران کے لئے عراق کا قومی اقتدار اعلی اور اس ملک کی ارضی سالمیت بھت اھمیت رکھتی ہے۔
بھرام قاسمی نے تھران بغداد کے درمیان تجارتی لین دین کے فروغ کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ امید ہے کہ عراق ترقی و پیشرفت کرے گا اور ایران عراق کے اندرونی امور میں مداخلت کا کوئی خیال نھیں رکھتا۔
انھوں نے امریکہ کے ساتھ ایران کی مفاھمت کے بارے میں بھی کھا کہ امریکہ اسلامی ملکوں کو اندرونی مسائل میں الجھانے کی کوشش کر رھا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بعض اسلامی ملکوں کے مواقف ھی اس بات کا باعث بنے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ملک کے سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے آسٹریا میں ایرانی سفیر کی رھائش گاہ کے محافظ پر حملہ کرنے والے شخص کی پھچان کے بارے میں کھا کہ اس ملک کی پولیس ابھی اس واقعے کے بارے میں تحقیقات کر رھی ہے۔ اتوار کے روز آسٹریا کے چھّبیس سالہ نوجوان کے اس حملے کے جواب میں ایرانی سفیر کی رھائش گاہ کے محافظ نے فائرنگ کر کے حملہ آور کو ھلاک کر دیا جبکہ زخمی محافظ کو بھی ھسپتال منتقل کر دیا گیا۔
بھرام قاسمی نے کھا کہ اس حملے میں ایرانی سفیر کی رھائشگاہ کو کوئی نقصان نھیں پھنچا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس حملے کے سلسلے میں آسٹریا کی حکومت سے تحقیقات اور نتائج کا اعلان نیز ایرانی سفارت کاروں کی رھائش گاھوں کی حفاظت پر مزید توجہ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Add comment


Security code
Refresh