www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

124126
افغانستان کے صوبے فراہ کا شھر اناردرہ پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ طالبان عناصر نے صوبہ ننگر ھار کے شھر بٹی کوٹ پر راکٹ حملہ کیا ہے۔
فراہ کے صوبائی ترجمان ناصر مھری نے بھی اناردرہ شھر پر طالبان کے قبضے کی تصدیق کی ہے تاھم مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔ کھا جارھا ہے کہ طالبان عناصر نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب اناردرہ پر حملہ کرکے اس شھر کے پولیس کمشنر آفس کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
عینی شاھدین کا کھنا ہے کہ علاقے کے لوگ طالبان کے خوف سے اپنے گھروں کو چھوڑ کے فرار ھورھے ہیں۔گزشتہ رات ھونے والی جھڑپوں میں سرکاری فورس اور طالبان عناصر کے جانی نقصانات کے بارے میں تاحال کوئی رپورٹ موصول نھیں ھوئی ہے۔
طالبان نے پچھلے دوماہ سے فراہ صوبے کے صدر مقام فراہ سٹی کا بھی محاصرہ کر رکھا تھا اس دوران سیکورٹی اھلکاروں کے ساتھ مسلسل جھڑپیں ھوتی رھیں۔
صوبہ فراہ کے مرکزی شھر پر طالبان کے حملوں کے بعد افغانستان کی سیکورٹی فورس نے اس صوبے کے بعض علاقوں میں آپریشن کلین اپ بھی شروع کر رکھا ہے۔
صوبہ فراہ مغربی افغانستان کا سب سے زیادہ بدامنی والا صوبہ شمار ھوتا ہے اور گزشتہ سال یہ صوبہ طالبان کے ھاتھوں سقوط کرنے سے بال بال بچ گیا تھا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ طالبان عناصر نے صوبہ ننگر ھار کے شھر بٹی کوٹ پر راکٹ حملہ کیا ہے۔
صوبائی ترجمان عطااللہ خوگیانی نے بتایا ہے کہ صوبے کے نواحی شھر بٹی کوٹ پر کمشنر ھاؤس کو طالبان نے راکٹ کا نشانہ بنایا لیکن نشانہ خطا ھونے کے باعث یہ راکٹ ایک نجی گاڑی پر جا لگا۔
اس حملے میں سات عام شھریوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔جبکہ دو افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
صوبائی ترجمان کے مطابق مرنے والوں کا تعلق ایک ھی خاندان سے ہے۔
صوبہ ننگر ھار کو مشرقی افغانستان میں طالبان کی سرگرمیوں کا اھم مرکز سمجھا جاتا ہے جھاں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں سیکورٹی اھلکار اور عام شھری ھلاک اور زخمی ھوچکے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh