www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

601531
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے مشرق وسطی کے ملکوں میں اغیار کی عدم مداخلت اور ان ملکوں کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے احترام پر زور دیا ہے۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے ماسکو کے والدائی میں مشرق وسطی سے متعلق کانفرنس میں تقریر کرتے ھوئے کھا کہ شام اور عراق میں دھشت گرد گروہ داعش کی شکست کے باوجود دھشت گردی کے خطرات بدستور موجود ہیں اور دھشت گرد عناصر اس وقت شمالی افغانستان میں ایران اور روس کی سرحدوں کے قریب منتقل ھو رھے ہیں-
انھوں نے مشرق وسطی میں انتھا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے چند جانبہ تدابیر اور اقدامات اپنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کھا کہ ایران اس وقت شام اور عراق کی حکومتوں، علاقے کے اپنے دیگر دوست ملکوں اور خاص طور پر روس کے ساتھ تعاون کر رھا ہے اور اسی تعاون کی بدولت انتھا پسندوں کو شکست دینے میں مدد ملی ہے-
ایران کے وزیرخارجہ نے کھا کہ شام کا بحران سیاسی طریقے سے ھی حل ھو گا- ان کا کھنا تھا کہ شام میں امریکا کے ذریعے پراکسی فورسز کا استعمال امریکا اور علاقے کے لئے خطرناک ہے-
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے مشرق وسطی کے علاقے میں بحران و تنازعات کے خاتمے میں ایران اور روس کے کردار پر زور دیتے ھوئے کھا کہ روس نے علاقے کے بارے میں ایک سنجیدہ اسٹریٹیجک ویژن اپنایا ہے اور خطے میں روس کا اثر و رسوخ خلیج فارس کے علاقے کی صورتحال کو مثبت شکل میں تبدیل کرنے میں اھم کردار ادا کر سکتا ہے-
انھوں نے یمن کے حالات کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ یمن کا بحران بھی سیاسی طریقے سے ھی حل ھو گا۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کھا کہ ایران نے علاقے کے بحران کو سیاسی طریقے سے ھی حل کرنے کی ھمیشہ کوشش کی ہے-

Add comment


Security code
Refresh