محبان اھل بیت عالمی اجلاس کی نشست کے شرکا نے ایک بیان جاری کر کے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسئلہ فلسطین بدستور عالم اسلام کا سب سے اھم اور پھلا مسئلہ ہے۔
محبان اھل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کے اختتامی بیان میں جو تھران میں منعقد ھوئی، کھا گیا ہے کہ عالم اسلام کے پھلے اور بنیادی مسئلے کی حیثیت سے مسئلہ فلسطین پر خاص توجہ، اسلامی مزاحمت کی تقویت، غاصب صھیونی حکومت کے خلاف جدوجھد اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے سیاسی، صحافتی، ثقافتی اور عملی اقدامات ضروری ہیں-
اس بیان میں کھا گیا ہے کہ اسلامی ملکوں کو چاھئے کہ وہ تکفیری دھشت گرد گروھوں کے خلاف جنگ پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دیں جنھیں تسلط پسندانہ نظام، اسلام کی شبیبہ بگاڑ کر پیش کرنے اور عالم اسلام پر دباؤ ڈالنے کے لئے حربے کے طور پر استعمال کر رھا ہے-
محبان اھل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کے اختتامی بیان میں دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ یمن، میانمار، بحرین، افریقہ اور دیگر اسلامی ملکوں میں مسلمانوں کے حقوق پر تجاوز اور قتل عام اور حریت پسند رھنماؤں کے قتل کی مذمت کی گئی ہے-
اس نشست کے شرکا نے اسی طرح سافٹ وار کی جنگ میں اسلامی اقوام میں آگاھی اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی تاکید کی اور اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں میں سامراج کے خلاف جد وجھد کا جذبہ اور حوصلہ پیدا کرنا ضروری ہے-
تھران میں محبان اھلبیت عالمی اجلاس کی کانگریس کا مستقل سیکریٹریٹ کا قیام، عالمی سطح پر سامراج کے خلاف جدوجھد کے لئے نیٹ ورک کی تشکیل اور اسلامی اتحاد پر خاص توجہ جیسے دیگر اھم موضوعات اس نشست کے اختتامی بیان میں شامل ہیں-
محبان اھل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست میں دنیا کے مختلف ملکوں کی ساٹھ شخصیات نے شرکت کی۔
محبان اھل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کا اختتامی بیان
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 68