ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے کھا ہے کہ امریکہ تن تنھا پھلی والی پابندیوں کی کوشش کر رھا ہے جبکہ یہ کام بھت سخت ہے اور یہ بھی طے ہے کہ یہ پابندیاں موثر بھی واقع نھیں ھوں گی۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بھروز کمالوندی نے کھا ہے کہ امریکہ کے مقابلے میں یورپ ایران میں سرمایہ کاری کی حمایت کرنے کی کوشش کر رھا ہے اور وہ ایک ایسے میکانیزم کی تلاش میں ہے کہ جس کے تحت وہ یورپی کمپنیوں کی حمایت کرسکے تاکہ ایران میں سرمایہ کاری کرنے پر ان کو کوئی نقصان نہ ھوسکے۔
انھوں نے اراک کے ایٹمی ری ایکٹر کی جدید کاری کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ ایرانی دانشوروں کے ھاتھوں اس ری ایکٹر کی ڈیزائننگ تین مرحلوں میں انجام پائی۔ پھلے مرحلے میں چین کی تائید حاصل ھوئی اور روس کی نگرانی میں بھی دو آئزوٹوپ تیار ھو رھے ہیں۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے دس ارب ڈالر کی لاگت سے دو بجلی گھروں کی تعمیر کی طرف اشارہ کرتے ھوئے صنعتی اور طبی لیزروں کی پیداوار کا ذکر کیا اور کھا کہ ایرانی ساخت کے پندرہ سینٹ کے کریسٹل کی پیداوار چین سے بھی ایران کے سبقت لے جانے کی آئینہ دار ہے۔
ایٹمی معاھدے میں کوئی بھی تبدیلی ناممکن، بھروز کمالوندی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 112