www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 شام میں فوج کی مختلف کاروائیوں میں دسیوں دھشتگرد ھلاک ھوگئے ہیں۔ شام کی فوج نے دمشق کے مضافاتی علاقے بحاریہ میں آپریشن کرکے

 دسیوں دھشتگردوں کوھلاک کردیا ہے۔ فوج کی ان کاروائيوں میں دھشتگردوں کو شدید نقصان پھنچا ہے۔ شام کی فوج نے میدعہ اور بحاریہ کے علاقوں میں موجودہ فارموں پر دھشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے یہ آپریشن شروع کیا ہے۔ ادھر دمشق کے مضافاتی علاقے داریا میں فوج کے آپریشن کے پھلے مرحلے میں دیڑھ سو دھشتگرد ھلاک ھوئےہیں۔ فوج نے تقریبا اس علاقے کو دھشتگردوں سے پاک کرالیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ شام میں سرگرم عمل دھشتگرد بچوں کو اپنی صفوں میں شامل کرکے ان سے جنگجووں کا کام لے رھے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اس رپورٹ پر تشویش کا اظھار کیا ہےکہ دھشتگرد پناہ گزینوں کے کیمپ سے بچوں کو اپنے گروھوں میں شامل کرکے انھیں لڑائی پر بھیجوارھے ہیں۔ شام کے بعض علاقوں سے چچنی خواتین بھی پکڑی گئي ہيں جنھیں القاعدہ نے شام میں دھشتگردوں بھائيوں کی مدد کرنے کےلئے بھیجا ہے۔ دھشتگردوں کے امور سے واقف ایک ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ اور تکفیری گروھوں نے شام کے خلاف جنگ میں اپنی جنسی ضرورتوں کو پورا کرنے کا بھی انتظام کرلیا ہے اور اس کے لئے چیچنیا سے خواتین کو شام بھیجا گيا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق القاعدہ تنظیم نے اپنے دھشتگردوں کی ذھنی چین وسکون کے تمام اسباب مھیا کردئے ہیں۔ الحدث نیوز ویب سائٹ کے مطابق شام کی فوج نے حمص میں تین چچن خواتین کوگرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدہ خواتین نے جن کی عمر ستائيس سے چونتیس برس ہے اعتراف کیا ہےکہ انھوں نے شام کی فوج کے خلاف کاروائیاں کرنے کےساتھ ساتھ القاعدہ کی طرف سے دی گئي ڈیوٹی جھاد نکاح پر بھی عمل کیا ہے تاکہ اپنے "مجاھد بھائيوں" کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔ ان خواتین کے مطابق روس سے آزاد ھونے والے جمھوری ممالک کے جنگجو بھی شام میں موجود ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh