www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

501460
رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ، صھیونی حکومت اور بڑی طاقتوں سے وابستہ رجعت پسند حکومتوں کو دور حاضر کے فرعون قرار دیتے ھوئے فرمایا کہ امریکی حکام اسرائیل کو بچانے کے لیے عالم اسلام میں جنگ کی آگ بھڑکائے رکھنا چاھتے ہیں۔
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورفرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر ایران کے اعلی سول اور فوجی حکام، اسلامی ملکوں کے سفیروں، نیز عالمی وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک غیر ملکی مھمانوں سے خطاب کرتے ھوئے رھبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بعض امریکی سیاستدانوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مغربی ایشیا کے خطے میں جنگیں اورجھڑپیں کرائی جائیں تاکہ اسرائیل محفوظ رھے اور عالم اسلام کا زخمی پیکر ترقی نہ کرسکے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے خطے کے بعض حکمرانوں کی جانب سے امریکی خواھشات کی پیروی کیے جانے پر افسوس کا اظھار کرتے ھوئے فرمایا کہ اسلامی جمھوریہ ایران اسلامی ملکوں کے درمیان اختلافات کا سوچ بھی نھیں سکتا۔
آپ نے فرمایا کہ ایران نے جس طرح ملک کے اندر اتحاد اور بھائی چارہ قائم کر رکھا ہے اسی طرح عالم اسلام میں بھی اتحاد کا خواھاں ہے اور اس کے لیے وہ کوشش بھی کر رھا ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ خطے میں امریکی دم چھلوں کے لیے ھماری زبان، نصیحت کی زبان ہے اور میں انھیں نصیحت کرتا ھوں کہ عالمی سطح کے ظالموں کی خدمت خود ان کے نقصان میں ہے اور قران کریم نے بھی فرمایا ہے کہ ظالموں کی حمایت کا انجام نابودی کے سوا کچھ نھیں ھوتا -
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے فرمایا کہ تکفیری گروھوں کے قیام کا اصل مقصد شیعہ سنی جنگ کرانا ہے لیکن دشمن کا یہ مقصد کبھی پورا نھیں ھوگا۔
رھبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خدا نے ھمارے دشمنوں کو احمق پیدا کیا ہے اور یھی وجہ ہے کہ دشمنان اسلام کا مقصد، یعنی مذھبی جنگ کرانا، پورا نھیں ھوا اور آئندہ بھی پورا نھیں ھوگا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امت مسلمہ کے اتحاد اور صھیونیزم اور دیگر اسلام دشمن طاقتوں کے مقابلے میں استقامت کو، دنیائے اسلام کی مشکلات کا علاج اور طاقت و عزت وسربلندی تک رسائی کا راستہ قرار دیتے ھوئے فرمایا کہ فلسطین کا مسئلہ امت مسلمہ کے سیاسی مسائل میں سر فھرست ہے اور فلسطینی عوام کی آزادی اور نجات کے لیے کوشش اور مجاھدت کرنا ھم سب کی ذمہ داری ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے اسلام دشمنوں کی جانب سے بیت المقدس کو صھیونی حکومت کا دارالحکومت بنانے کے دعوے کو ان کی کمزوری اور ناتوانی کا نتیجہ قرار دیا اور فرمایا کہ بلاشبھہ عالم اسلام اس سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کرےگا، صھیونیوں کو اس کام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی اور اس میں شک نھیں کہ پیارا فلسطین آخر کار آزاد ھوکے رھے گا۔

Add comment


Security code
Refresh