www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

405053
ایٹمی توانا‏ئی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب رضانجفی نےکھا ہے کہ ایٹمی معاھدہ کوئی یکطرفہ راستہ نھیں ہے اورایران ایٹمی معاھدے کی اس وقت تک پابندی کرتا رھے گا جب تک دیگر فریق بھی اس کی پابندی کریں گے۔
آئی اے ای اے میں ایران کےمندوب رضا نجفی نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں تقریرکرتے ھوئے کھا کہ ایٹمی معاھدے پرسبھی فریقوں اور خاص طور پر امریکا کو پوری طرح عمل کرنا ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ واشنگٹن ایٹمی معاھدے کے متن کی روح بالخصوص معاھدے کی شق نمبر چھبیس اٹھائیس اور انتیس کے برخلاف اس معاھدے کو ایران کے نقصان میں محدود کرنا چاھتا ہے اور معاھدے پر کامیاب عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررھا ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ ایٹمی معاھدے میں اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ ایٹمی معاملے سے مربوط سلامتی کونسل اوراسی طرح دیگر ملکوں کی جانب سے یک جانبہ اور چند جانبہ پابندیوں کا خاتمہ کیا جائےگا۔
ایرانی مندوب نے کھا کہ پانچ جمع ایک گروپ کے ممالک پر ایٹمی معاھدے پر عمل درآمد کے تعلق سے پوری ذمہ داری عائد ھوتی ہے۔
انھوں نے اس اجلاس میں صھیونی حکومت کے نمائندے کے دعوؤں کے جواب میں کھا کہ اسرائیل کے پاس سیکڑوں ایٹمی وار ھیڈز موجود ہیں اور اس نے اپنی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی بھی ابھی تک اجازت نھیں دی ہے اور ساتھ ھی اس کی ایٹمی تنصیبات سے نکلنے والے تابکاری مواد سے علاقے کے لوگوں میں کینسر کی بیماریاں بھی پیدا ھورھی ہیں ان کا کھنا تھا کہ اسرائیل کی تاریخ ھی جارحیت، غاصبانہ قبضے اور نسلی امتیاز پر استوار ہے اور صھیونی حکومت کے جنگی جرائم سے پوری دنیا واقف ہے۔
واضح رھےکہ صھیونی حکومت کے نمائندے نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں مضحکہ خیز دعوی کرتے ھوئے تھران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں پر تشویش کا اظھار کیا تھا - مختلف رپورٹوں کے مطابق صھیونی حکومت کے پاس تین سو سے زائد ایٹمی وارھیڈز موجود ہیں جو پوری دنیا کو تباہ کرسکتے ہیں۔
اسرائیل نے این پی ٹی معاھدے میں بھی شامل ھونے سے انکار کردیا ہے - یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹرجنرل یوکیا آمانو نے جمعرات کو ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایک بار پھر کھا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاھدے پر پوری طرح عمل کیا ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ ایجنسی ایٹمی معاھدے پر ایران کی جانب سے عمل درآمد پر بدستور نظر رکھے ھوئے ہے۔
انھوں نے یہ بھی کھا کہ ایجنسی کے معائنہ کاروں نے ایران میں ان تمام جگھوں کا معائنہ کیا ہے جھاں جانے کی ایجنسی نے ضرورت محسوس کی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh