www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

715086
جامع ایٹمی معاھدے کے بارے میں ایران اور روس کے درمیان مذاکرات تھران میں ختم ھوگئے ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے جامع ایٹمی معاھدے کے بارے میں ھونے والے دو طرفہ مذاکرات میں حصہ لیا۔
جامع ایٹمی معاھدے کی نگرانی کرنے والی ایرانی کمیٹی کے سربراہ سید عباس عراقچی نے اس موقع پر کھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کی مکمل پاسداری کر رھا ہے۔
انھوں نے جامع ایٹمی معاھدے کے حوالے سے امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ رویئے پر افسوس کا اظھار کرتے ھوئے کھا کہ اس طرح کے رویئے سے، عالمی مسائل اورمعاملات کے بارے میں امریکی حکام کے انتھا پسندانہ اور یکطرفہ نظریات کی نشاندھی ھوتی ہے۔
روس کے نائب وزیر خاجہ نے اس موقع پر جامع ایٹمی معاھدے کے حوالے سے ایران کے کردار اور اقدامات کو سراھتے ھوئے امریکہ کے یکطرفہ اقدامات اور پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی۔
سرگئی ریابکوف نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ جامع ایٹمی معاھدے کے منافی کسی بھی اشتعال انگیز اقدام سے گریز کرے۔
ایران اور پانچ جمع ایک گروپ نے جنوری دوھزار سولہ میں جامع ایٹمی معاھدے پر عملدرآمد شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن حکومت امریکہ نے معاھدے کے ایک رکن کی حثیت سے تاحال اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نھیں کیا ہے۔
برطانیہ، فرانس، روس، چین، امریکہ اور جرمنی جامع ایٹمی معاھدے پر دستخط کرنے ولے پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ممالک ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh