www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۷۴۔ بغیر کسی زور کے بلندی سے بھنے والے قلیل پانی کا نچلا حصہ اگر نجات سے مل جائے تو اس سے اوپر والا پانی پاک رھے گا یا نھیں؟

ج۔ ایسے پانی کا اوپری حصہ پاک ھے بشرطیکہ اس پر اوپر سے نیچے کی جانب بھنا صادق آئے۔

س۷۵۔ کیا نجس کپڑے کو جاری یا کر بھر پانی سے دھونے کے بعد پاک ھونے کے لئے اسے پانی سے باھر نکال کر نچوڑنا واجب ھے یا وہ پانی ھی میں نچوڑنے سے پاک ھوجائے گا؟

ج۔ کپڑے وغیرہ کو جاری یا کر بھر پانی سے پاک کرنے کے لئے ان کا نچوڑنا شرط نھیں ھے بلکہ کسی بھی صورت سے مثلاً جھٹک دینے سے اگر اس کے اندر کا پانی نکل جائے تو کافی ھے اور وہ پاک ھوجائے گا۔

س۷۶۔ جو پانی بذات خود غلیظ اور گاڑھا ھو اس سے وضو اور غسل کرنے کا کیا حکم ھے؟ جیسے سمندر کا پانی جو نمک کی زیادتی کی وجہ سے گاڑھا ھوتا ھے یا جیسے ارومیہ کی جھیل کا پانی یا ھر وہ پانی جو اس سے بھی زیادہ گاڑھا رھتا ھے؟

ج۔ پانی کا صرف نمکیات کی وجہ سے گاڑھا ھونا ، اسے خالص پانی کے دائرے سے خارج نھیں کرتا ، خالص پانی پر شرعی احکام کے مرتب ھونے کا معیار یہ ھے کہ اسے عام بول چال میں خالص پانی کھا جائے۔

س۷۷۔ کیا (پانی پر)کر کا حکم اس وقت لگے گا جب اس کے کر بھر ھونے کا علم ھو یا صرف اسے کر بھر سمجہ لینا ھی کافی ھے (جیسے ٹرین کے ڈبوں میں لگی ٹنکیوں وغیرہ کا پانی)

ج۔ اگر یہ ثابت ھوجائے کہ پھلے وہ کر بھر تھا ، تو اسی پر بنا رکھنا جائز ھے۔

س۷۸۔ امام خمینی رحمة اللہعلیہ کی توضیح المسائل (کے مسئلہ نمبر ۱۴۷)میں آیا ھے کہ ” نجاست و طھارت کے بارے میں ممیز بچے کی بات کا اعتبار اس کے بالغ ھونے سے پھلے ضروری نھیں ھے“ اور اس فتویٰ کی پابندی بڑی مشقت کا باعث ھے۔ مثلاً جب تک بچہ ۱۵سال کا نھیں ھوتا والدین پر واجب ھے کہ اس کے رفع حاجت کے بعد خود اس کی طھارت کریں ۔ ایسے میں شرعی ذمہ داری کیا ھے؟

ج۔ ایسا بچہ جو سن بلوغ کے قریب ھو اس کی بات معتبر ھے۔

س۷۹۔ بعض اوقات پانی میں ایسی دوائیں ملاتے ھیں جن سے پانی کا رنگ دودہ جیسا ھوجاتا ھے تو کیا یہ پانی مضاف ھوجائے گا ؟ اور اس  سے وضو اور طھارت کرنے کا کیا حکم ھے؟

ج۔ اس پر مضاف پانی کا حکم جاری نھیں ھوگا۔

س۸۰۔ طھارت کے لئے کر اور جاری پانی میں کیا فرق ھے؟

ج۔ دونوں میں کوئی فرق نھیں ھے۔

س۸۱۔ اگر نمکین پانی کو کھولا جائے تو کیا اس کی بھاپ سے بننے والے پانی سے وضو کرنا صحیح ھے؟

ج۔ اگر نمکین پانی کی بھاپ سے بننے والے پانی کو خالص پانی کھنا صحیح ھو تو اس پر آب مطلق کے احکام جاری ھوں گے۔

س۸۲۔ اگر نجس کپڑے کو کثیر پانی سے دھویا جائے تو کیا اس کا نچوڑنا واجب ھے یا نجاست دور کرنے کے بعد اسے نجس جگہ تک پانی میں ڈبو دینا ھی کافی ھے؟

ج۔ کپڑے کو پانی میں ڈبو کر اس سے پانی نکال دینا ھی کافی ھے۔ چاھے کثیر پانی کے اندر حرکت دے کر ھی نکال لیں۔ نچوڑنا شرط نھیں ھے۔

س۸۳۔ اگر ھم نجس فرش یا جانماز کو ( آب کثیر والی ) ٹنکی سے متصل نل کے پانی سے دھونا چاھیں تو کیا پائپ کا پانی نجس جگہ تک پھونچتے ھی یہ چیزیں پاک ھوجائیں گی یا آب غسالہ ( دھوو ن) کو ان سے نکالنا ضروری ھے؟

ج۔ آب کثیر سے متصل پائپ سے پاک کرنے میں غسالہ ( دھوون ) کا نکالنا شرط نھیں ھے بلکہ عین نجاست کے دور ھونے کے بعد نجس جگہ تک صرف پانی کے پھونچنے اور دھوون کے اپنی جگہ سے منتقل ھونے کے ساتھ ھی یہ چیزیں پاک ھوجائیں گی۔

س۸۴۔ پاو ٴں کے تلوے پاک کرنے کے لئے ۱۵قدم چلنا شرط ھے ، پس کیا عین نجاست کے زائل ھونے کے بعد اتنا چلنا ضروری ھے یا عین نجاست کے ھوتے ھوئے بھی پندرہ قدم چلنا کافی ھے؟ اور اگر ۱۵قدم چلنے سے عین نجاست زائل ھوجائے تو کیا پاو ٴں کا تلوا پاک ھوجائے گا؟

ج۔ پندرہ قدم چلنا معیار نھیں ھے بلکہ اتنا چلنا کافی ھے جس سے عین نجاست زائل ھوجائے اور بالفرض اگر نجاست چلنے سے پھلے ھی دور ھوجائے تو بھی اتنا چلے جس سے چلنا صادق آئے۔

س۸۵۔ تارکول سے بنی ھوئی سڑکیں اور زمین سے تعلق رکھنے والی دوسری چیزیں بھی مطھرات میں شامل ھیں کہ اس پر چلنا پاو ٴں کے تلوو ٴں کو پاک کردے گا؟

ج۔ وہ زمین جس پر تارکول وغیرہ بچھایا گیا ھو نہ تو پاو ٴں کے تلوو ٴں کو پاک کرتی ھے اور نہ پاو ٴں میں پھنی ھوئی چیز مثلاً جوتے کے تلے کو پاک کرتی ھے۔

س۸۶۔ کیا سورج پاک کرنے والی چیزوں میں سے ھے؟ اور اگر یہ پاک کرنے والی چیزوں میں سے ھے تو اس کے شرائط کیا ھیں؟

ج۔ سورج زمین کو اور ھر اس چیز کو پاک کرتا ھے جو غیر منقول ھو جیسے مکان اور اس سے متصل چیزیں اور جو چیز اس مکان میں لگائی گئی ھوں جیسے لکڑیاں اور دروازے وغیرہ ، عین نجاست کے دور ھونے کے بعد سورج کی شعاعیں ان پر پڑیں تو پاک ھوجائیں گی بشرطیکہ جب ان پر شعاعیں پڑیں تو وہ گیلی ھوں۔

س۸۷۔ ان نجس کپڑوں کو کس طرح پاک کیا جائے گا جن کا رنگ پاک کرنے کے دوران پانی کو رنگین کردے ؟

ج۔ اگر کپڑوں کے رنگ سے پانی مضاف نہ ھوجائے تو ان پر پانی ڈالنے سے ھی وہ پاک ھوجائیں گے۔

س۸۸۔ ایک شخص غسل جنابت کرنے کے لئے ایک برتن میں پانی رکھتاھے اور غسل کے دوران اس کے بدن کا پانی اس برتن میں گرجاتا ھے ، تو کیا اس صورت میں وہ پانی پاک رھے گا ؟ اور کیا اس پانی سے غسل مکمل نھیں کیا جاسکتا؟

ج۔ اگر پانی بدن کے پاک حصے سے برتن میں گرے تو پاک ھے اور اس سے غسل کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے۔

س۸۹۔ کیا نجس پانی کے ذریعہ گندھی ھوئی مٹی سے بنے تنور کا پاک کرنا ممکن ھے؟

ج۔ تنور کا ظاھری حصہ دھلنے سے پاک ھوجاتا ھے اور اس کے اسی ظاھری حصے کو پاک کرنا کافی ھے جس پر روٹیاں لگائی جاتی ھیں۔

س۹۰۔ کیا حیوان سے حاصل شدہ نجس تیل ایسے کیمیائی عمل کے بعد بھی نجس رھے گا جس کی وجہ سے اس میں نئی خاصیت پید اھوجائے ! یا اس پر استحالہ کا حکم جاری ھوگا؟

ج۔ نجس چیزوں یا حرام جانوروں سے حاصل شدہ حرام چیزوں کی طھارت اور حلیت کے لئے ان پر صرف ایساکےمےائی عمل ھی کافی نھیں ھے، جو اس میں نئی خاصیت پیدا کردے۔

س۹۱۔ ھمارے دیھات میں حمام کی چھت مسطح ھے جس سے نھانے والوں پر پانی کے قطرے گرتے ھیں یہ قطرے حمام کے پانی کی بھاپ سے بنتے ھیں ، کیا یہ قطرے پاک ھیں؟ اور کیا ان قطروں کے گرنے کے بعد غسل صحیح ھے؟

ج۔ حمام کے پانی سے بننے والی بھاپ پاک ھے، اسی طرح اس سے بننے والے قطرے بھی پاک ھیں اور بدن پر ان قطروں کے گرنے سے نہ غسل کی صحت پر اثر پڑتا ھے اور نہ غسل کرنے والے کا بدن نجس ھوتا ھے۔

س۹۲۔ علمی تحقیقات کے نتائج بتاتے ھیں کہ پینے والے پانی میں جراثیم اور آلودہ معدنی مواد کا اختلاط اس کے وزن کو 1/10 فیصد بڑھا دیتا ھے۔ پانی صاف کرنے والی مشین اس استعمال شدہ پانی سے ان مواد و جراثیم کو فزیکی ، کیمیاوی اور بیالوجیکی عمل کے ذریعہ اس طرح جدا کردیتی ھے کہ تصفیہ کے بعد وہ فزیکی اعتبار سے ( رنگ و بو اور مزہ ) کیمیاوی اعتبار سے مخلوط معدنیات اور طبی اعتبار سے ( مضر جراثیم اور گندے پانی میں موجود جراثیم کے انڈوں سے) صاف و شفاف اور بھت سی نھروں اور جھیلوں کے پانی سے بھتر ھوجاتا ھے ۔ خاص طور پر اس پانی سے جو پینے کے لئے استعمال ھوتا ھے۔ اگر یہ استعمال شدہ پانی نجس ھے تو کیا وہ مذکورہ بالاعمل کے ذریعہ پاک ھوجائے گا اور اس پر استحالہ کا حکم لاگو ھوگا یا تصفیہ سے حاصل ھونے والا پانی نجس ھی رھے گا؟

ج۔ استعمال شدہ پانی سے آلودہ معدنیات اور جراثیم وغیرہ کو جدا کردینے سے استحالہ نھیں ھوجاتا ، مگر یہ کہ تصفیہ بھاپ بننے سے ھوا اور وہ بھاپ دوبارہ پانی میں تبدیل ھوجائے، اور یہ بات پوشیدہ نہ رھے کہ یہ حکم اسی وقت جاری ھوگا جب استعمال شدہ پانی نجس ھو، جبکہ یہ معلوم نھیں کہ مستعمل پانی ھمیشہ نجس ھی ھوتا ھے۔

س۹۳۔ ھمارے علاقے میں میت کو تختہ پر غسل دیتے ھیں ، بالفرض اگر میت کے بدن پرکوئی ظاھری نجاست بھی لگی ھوئی ھو تو کیا میت کے پاک ھونے کے ساتھ تختہ بھی پاک ھوجائے گا،جبکہ یہ معلوم ھے کہ لکڑی پھلی مرتبہ گرنے والے پانی کو جذب کرلیتی ھے؟

ج۔ میت کے پاک ھونے سے تختہ بھی پاک ھوجائے گا اور اس کو الگ سے پاک کرنے کی ضرورت نھیں ھے۔

 

Add comment


Security code
Refresh