www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۲۸۔ ھم نے مجتھد میت کی تقلید پر باقی رھنے کے لئے غیر اعلم سے اجازت لی تھی، پس اگر اس سلسلہ میں اعلم کی اجازت شرط ھے تو کیا اس صورت میں اعلم کی طرف رجوع کرنا اور مجتھد میت کی تقلید پر باقی رھنے کے لئے اس سے اجازت لینا واجب ھے؟

ج۔ اگر اس مسئلہ میں غیر اعلم کا فتویٰ اعلم کے فتوے کے موافق ھو تو اس کے قول کے مطابق عمل کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے اور اس صورت میں اعلم کی طرف رجوع کرنے کی بھی ضرورت نھیں ھے۔

س۲۹۔ کیا ان جدید مسائل میں مجتھد اعلم سے عدول جائز ھے جن میں اس کے لئے یہ ممکن نھیں کہ تفصیلی دلیلوں کے ذریعہ صحیح احکام کا استنباط کرسکے؟

ج۔ اگر مکلف اس مسئلہ میں احتیاط نھیں کرنا چاھتا یا نھیں کرسکتا ھے اور اسے کوئی ایسا مجتھد مل جائے جو اعلم ھے اور مذکورہ مسئلہ میں فتویٰ رکھتا ھو تو اس کی طرف رجوع کرنا اور اس مسئلہ میں اس کی تقلید کرنا واجب ھے۔

س۳۰۔ کیا امام خمینی رحمة اللہعلیہ کے کسی فتوے سے عدول کرکے اس مجتھد کے فتوے کی طرف رجوع کرنا واجب ھے جس سے میں نے میت کی تقلید پر باقی رھنے کی اجازت لی تھی یا دوسرے مجتھدین کی طرف بھی رجوع کیا جاسکتا ھے؟

ج۔ عدول کے لئے اجازت لینے کی ضرورت نھیں ھے ۔ پس ھر اس جامع الشرائط مجتھد کی طرف عدول کیا جاسکتا ھے جس کی تقلید صحیح ھو۔

س۳۱۔ کیا اعلم کی تقلید چھوڑ کر غیر اعلم کی طرف رجوع کرنا جائز ھے؟

ج۔ اس صورت میں عدول احتیاط کے خلاف ھے بلکہ احتیاط واجب کی بناء پر اس مسئلہ میں عدول جائز نھیں جس میں اعلم کا فتویٰ غیر اعلم کے فتوے کے خلاف ھو۔

س۳۲۔ میں ایک مجتھد کے فتوے کے مطابق امام خمینی رحمة اللہعلیہ کی تقلید پر باقی تھا لیکن جب استفتا آت میں آپ کے جوابات اور امام خمینی رحمة اللہعلیہ  کی تقلید پر باقی رھنے کے سلسلے میں آپ کا نظریہ معلوم ھوا تو میں نے پھلے مجتھد سے عدول کرلیا اور امام خمینی رحمة اللہعلیہ کے فتوو ٴں نیز آپ کے فتاوی کے مطابق عمل شروع کردیا کیا میرے اس عدول میں کوئی اشکال ھے؟

ج۔ ایک زندہ مجتھد کی تقلید سے عدول کرکے دوسرے زندہ مجتھد کی تقلید کی جاسکتی ھے اور اگر دوسرا مجتھد مکلف کی نظر میں پھلے مجتھد کی بہ نسبت اعلم ھو تو بنا بر احتیاط اس مسئلہ میں عدول واجب ھے جس میں دوسرے مجتھدین کا فتویٰ پھلے مجتھد کے فتوے کے خلاف ھو۔

س۳۳۔ جو شخص امام خمینی رحمة اللہعلیہ کا مقلد تھا اور ان ھی کی تقلید پر باقی رھا وہ کسی خاص مسئلہ مثلاً تھران کو بلاد کبیرہ شمار نہ کرنے کے سلسلے میں مراجع تقلید میں سے کسی ایک کی طرف رجوع کرسکتا ھے یا نھیں؟

ج۔ اس کے لئے رجوع کرنا جائز ھے اگرچہ ان مسائل میں امام خمینی رحمة اللہ علیہ  کی تقلید پر باقی رھنا ھی احتیاط کے مطابق ھے ، جن میں انھیں زندہ مجتھد سے اعلم سمجھتا ھے۔

س۳۴۔ میں شرعی اعمال کا پابند ایک جوان ھوں ، بالغ ھونے سے پھلے ھی میں امام خمینی رحمة اللہعلیہ کا مقلد تھا لیکن کسی شرعی دلیل کے بغیر ، بس اس بنیاد پر تقلید کرتا تھا کہ امام کی تقلید مجھے بری الذمہ کرنے کے لئے کافی ھے۔ کچھ مدت کے بعد میں نے دوسرے مجتھد کی تقلید اختیار کرلی ، لیکن میرا عدول صحیح نھیں تھا جب اس مرجع کا انتقال ھوا تو میں نے آپ کی طرف رجوع کیا ، پس میں نے جو اس مجتھد کی تقلید کی تھی اس کا کیا حکم ھے ؟ اس زمانہ کے میرے اعمال کا کیا حکم ھے؟ اور اس وقت میرا کیا فریضہ ھے؟

ج۔ تمھارے گزشتہ وہ اعمال جو امام خمینی رحمة اللہ علیہ  کی زندگی میں یا ان کی وفات کے بعد ان کی تقلید پر باقی رھتے ھوئے انجام پائے ھیں صحیح ھیں۔ لیکن وہ اعمال جو دوسرے مجتھد کی تقلید میں انجام دئیے ھیں اگر وہ اس مجتھد کے فتوو ٴں کے مطابق ھیں جس کی تقلید تمھارے اوپر واجب تھی یا اس مجتھد کے فتوو ٴں کے مطابق ھیں جس کی تقلید اس وقت تم پر واجب ھے تو وہ صحیح ھیں ورنہ ان کا تدارک واجب ھے اور اس وقت تمھیں اختیار ھے چاھے متوفی مرجع کی تقلید پر باقی ر ھو یا اس کی طرف رجوع کرو جسے قوانین شرع کے مطابق تقلید کا اھل پاتے ھو۔

 

Add comment


Security code
Refresh