www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۲۸۔ ھم نے مجتھد میت کی تقلید پر باقی رھنے کے لئے غیر اعلم سے اجازت لی تھی، پس اگر اس سلسلہ میں اعلم کی اجازت شرط ھے تو کیا اس صورت میں اعلم کی طرف رجوع کرنا اور مجتھد میت کی تقلید پر باقی رھنے کے لئے اس سے اجازت لینا واجب ھے؟

ج۔ اگر اس مسئلہ میں غیر اعلم کا فتویٰ اعلم کے فتوے کے موافق ھو تو اس کے قول کے مطابق عمل کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے اور اس صورت میں اعلم کی طرف رجوع کرنے کی بھی ضرورت نھیں ھے۔

 

س۲۳۔ دو عادل گواھوں کی گواھی سے ایک مجتھد کی صلاحیت ثابت ھوجانے کے بعد کیا اب میرے اوپر اس سلسلہ میں کسی اور سے بھی سوال کرنا واجب ھے ؟

ج۔ کسی معین جامع الشرائط مجتھد کی صلاحیت کے اثبات کے لئے اھل خبرہ (اھل علم)حضرات میں سے دو عادل گواھوں کی گواھی پر اعتماد کافی ھے اور اس سلسلہ میں مزید افراد سے سوال کرنا ضروری نھیں ھے۔

 

س۱۔ تقلید کا واجب ھونا خود تقلیدی مسئلہ ھے یا اجتھادی ؟

ج۔ اجتھادی اور عقلی مسئلہ ھے۔

س۹۔ کیا ایسے مجتھد کی تقلید جائز ھے جس نے اپنی مرجعیت کے منصب کو نہ سنبھالا ھو اور نہ اس کا رسالہ ٴ عملیہ موجود ھو ؟

ج۔ جو مکلف تقلید کرنا چاھتا ھے، اگر اس پر یہ ثابت ھوجائے کہ وہ جامع الشرائط مجتھد ھے تو اس میں کوئی حرج نھیں ھے۔