www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

300006
س1367: آيا ايسا لباس پھننا جس پر غير ملکى مغربى ثقافت کى پيروي، کفار کے ساتھ مشابھت اور ان کى ثقافت کى ترويج کے الفاظ اور تصاويرچھپى ھوئى ھوں جائز ہے؟ اور آيا مذکورہ لباس پھننا مغربى ثقافت کى ترويج کھلائے گا ۔؟
ج: اگر معاشرتى برائيوں کا سبب نہ ھو تو بذات خود جائز ہے اور يہ کہ مذکورہ عمل اسلامى کلچر کى مخالف مغربى ثقافت کى ترويج شمار ھوتاہے يا نھيں اس کى تشخيص رائے عامہ ( عرف عام ) کى ذمہ دارى ہے۔
س1368: غير ملکى لباس ک خريد و فروخت اور اس کے استعمال کے بارے ميں کيا حکم ہے ؟
ج: غير ملکى لباس کى خريد و فروخت ميں کوئى اشکال نھيں ہے ليکن اگر ان کا پھننا اسلامى حياءاور اخلاق کے منافى ھو يا اسلام دشمن مغربى ثقافت کى اشاعت کا سبب ھو تو اس لباس کا خريدنا ، فروخت کرنا اور پھننا جائز نھيں ہے ۔
س1369: بال کاٹنے ميں مغربى سٹائل کى تقليد کرنے کا کيا حکم ہے؟
ج: ايسى چيزوں کے حرام ھونے کا معيار يہ ہے کہ وہ عمل اعداءاسلام سے مشابھت اور ان کى ثقافت کى ترويج کا سبب ھو اور مذکورہ عمل اشخاص ، زمانہ اور ملکوں کے اعتبار سے مختلف ھو سکتا ہے مغربى ھونا کوئى خصوصيت نھيں ہے ۔
س1370: آيا اسکول کے اساتذہ کے لئے ايسے شاگردوں کے بال کاٹنا جائز ہيں جو مغربى طرز پر اپنے بال بناتے اور مزين کرتے ہيں جو کہ اسلامى آداب کے خلاف ہے جو کفار سے شباھت کا باعث ہے ؟ اس فرض کے ساتھ کہ ھم نے انھيں جتنا بھى وعظ و نصيحت کى اس کا کوئى فائدہ نھيں ھوا ھاں شاگرد اسکول ميں اسلامى طرز کا خيال رکھتے ہيں ليکن جيسے ھى اسکول سے خارج ھوتے ہيں بالوں کا اسٹائل تبديل کرليتے ہيں؟
ج: اساتذہ کے لئے طلباءکے بال کاٹنا مناسب نھيں ہے بال کاٹنا خود طالب علم کى ذمہ دارى ہے اور اگر اسکول کے اساتذہ طالب علم سے کوئى خلاف ادب اور اسلامى ثقافت کے منافى عمل ديکھيں تو پدرانہ وعظ و نصيحت انجام دينا ان کى ذمہ دارى ہے اور اگر ضرورى ھو تو مذکورہ مسئلہ ميں ان کے سرپرست سے مدد لينى چاھيے۔
س1371: امريکى لباس پھننے کا کيا حکم ہے؟
ج: استعمارى ممالک کے بنے ھوئے لباس کے پھننے ميں اس لئے کہ اعداءاسلام نے بنايا ہے کوئى حرج نھيں ہے ھاں اگر غير اسلامى اور مخالف ثقافت يا ان کى معيشت کى تقويت کا سبب بنے جسے وہ اسلامى ممالک پر استعمار اور استثمار کے لئے استعمال کرتے ہيں يا اگر اسلامى حکومت کى معيشت کو ضرر پھنچانے کا سبب ھو تو مورد اشکال ہے بلکہ بعض موارد ميں جائز نھيں ہے۔
س1372: ٹائى لگانے اور گاؤن پھننے (لمبا چغہ جو پادرى بدن کے علاوہ سر کو ڈھانپے کے ليے مغرب ميں پھنتے ہيں۔) کا کيا حکم ہے اور بر فرض عدم جواز آيا مذکورہ حکم اسلامى جمھوريہ ميں رھنے والوں سے مختص ہے يا دوسرے تمام ممالک ميں رھنے والوں کيلئے بھى يھى حکم ہے؟
ج: ٹائى اور ٹائى جيسى اشياءکا پھننا جائز نھيں ہے اگر غير مسلمين کى ثقافت اور مخالف مغربى ثقافت کى ترويج کا سبب بنتى ھوں اور مذکورہ حکم اسلامى حکومت ميں رھنے والوں سے مختص نھيں ہے ۔
س1373: ايسى تصاوير، کتب اور مجلات کا کيا حکم ہے جو صراحت کے ساتھ قبيح اور فحش امور پر مشتمل نھيں ھوتے ليکن اشارتاً نوجوانوں کے درميان فاسد اور غيراسلامى ماحول فراھم کرنے ميں شريک ہيں ؟
ج: مذکورہ اشياءکى ترويج کرنا ، خريدنا اور فروخت کرنا جائز نھيں ہے جو جوانوں کے انحراف اور فاسد ھونے کا سبب ھو اور فاسد ثقافتى ماحول مھيا کرے لھذا ان سے اجتناب کرنا واجب ہے ۔
س1374: ھمارے اسلامى معاشرے کے خلاف ثقافتى جنگ ميں دور حاضر کى عورت کى کيا ذمہ دارى ہے؟
ج: پردے کى پابندى اور ايسے ملبوسات سے اجتناب کرنا جو دشمنوں کى ثقافت کى پيروى کھلائے اھم واجبات ميں سے ہے۔
س 1375: عيسائيوں کى عيد کى نسبت سے بعض مسلمان جشن مناتے ہيں اور عيسائيوں کى طرح درخت ولادت سجاتے ہيں جيسا کہ عيسائى کرتے ہيں آيا مذکورہ عمل ميں کوئى اعتراض ہے؟
ج: حضرت عيسى (ع)کى ولادت کا جشن منانے ميں کوئى حرج نھيں ۔
س1376: آيا ايسا لباس پھننا جائز ہے جس پر شراب کا نعرہ يا اس کى ايڈوٹائزمنٹ تحرير ھو ؟
ج: جائز نھيں ہے۔
حوالہ:
رھبر معظم آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای دامت برکاتہ کی استفتاآت سے ماخوذ

Add comment


Security code
Refresh