www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

201500
رھبرانقلاب اسلامی نے محکمہ حج کے عھدیداروں سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا ہے کہ صحیح معنوں میں حج وھی ھوتا ہے جس میں ایک طرف مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان کیا جائے اور دوسری جانب سے یہ حج مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجھتی اور ھمدلی کا باعث بنے۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کے بارے میں امریکا کی شیطانی چال اور سیاست کبھی بھی کامیاب نھیں ھوسکے گی۔
ایران کے عازمین حج کے سرپرست اور محکمہ حج کے عھدیداروں سے خطاب کرتے ھوئے رھبرانقلاب اسلامی نے حج کو سیاست و معنویت کے امتزاج کا مظھر بتایا اور فرمایا کہ حج کی اھم ترین خصوصیت یہ ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان ایک ھی وقت میں ایک جا اکٹھا ھوتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ صحیح معنوں میں حج وھی ہے جس میں ایک طرف سے مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان کیا جائے اور دوسری جانب سے یہ حج مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجھتی اور ھمدلی کا باعث بنے۔
رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس وقت ایک بار پھر بعض نادان اور دشمن افراد یہ پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کررھے ہیں کہ دین، سیاست زندگی اورعلم سے الگ ہے۔
آپ نے فرمایا کہ وہ یہ باتیں نوجوان نسلوں کے ذھنوں میں ڈالنے کی کوشش کررھے ہیں لیکن حج اس حقیقت کو ثابت کرنے کا بھترین موقع اور عملی میدان ہے کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے جدا نھیں ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ فریضہ حج کے دوران مسلمانوں کے اجتماع کے لئے جو ایک خاص وقت اور جگہ معین کی گئی ہے اس سے یہ ثابت ھوتا ہے کہ حج صرف معنویت اور عبادت ھی تک محدود نھیں ہے بلکہ حج کا اھم ترین مقصد مسلمانوں کا ایک مقام پر جمع ھونا، ایک دوسرے سے آشنائی اور سرانجام دنیا پر یہ ثابت کرنا ہے کہ مسلمان ایک امت ہیں۔
رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ کعبہ شریف، مسجد الحرام اور مسجد النبوی کا تعلق پوری دنیا کے مسلمانوں سے ہے اور جو لوگ اس سرزمین پر مسلط ہیں، یہ مقامات ان کی ملکیت نھیں ہیں۔
رھبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ کسی کو اس بات کا حق نھیں ہے کہ وہ حقیقی اور صحیح حج کی ادائیگی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرے اور اگر کوئی حکومت یا ریاست ایسا کرتی ہے تو درحقیقت وہ راہ خدا میں رکاوٹ بنی ہے۔
رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حقیقی حج وہ ہے جس میں مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان کیا جائے اور ساتھ ھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجھتی کے لئے حالات سازگار بنیں نہ یہ کہ بعض حکومتیں امت اسلامیہ کے درمیان اختلاف وتفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کریں اور خود کو سامراج سے وابستہ کریں۔
آپ نے مسلمانوں کے خلاف محاذ آرائی اور خاص طور پر فلسطین اور یمن میں دشمنوں کے اقدامات کا ذکرکرتے ھوئے فرمایا کہ اب امریکیوں نے فلسطین کے بارے میں اپنی شیطانی سیاست کا نام سینچری ڈیل رکھا ہے، لیکن انھیں جان لینا چاھئے کہ خداوندعالم کے فضل و کرم سے سینچری ڈیل کا یہ منصوبہ کبھی بھی کامیاب نھیں ھوگا اور امریکی حکام کبھی بھی مسئلہ فلسطین کو مسلمانوں کے ذھنوں سے باھر نھیں نکال سکیں گے اور بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت باقی رھے گا۔
رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایاکہ فلسطینی عوام اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور مسلم اقوام بھی فلسطینی عوام کا ساتھ دیں گی۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بعض اسلامی حکومتیں جن کا اسلام پر کوئی عقیدہ نھیں ہے حماقت جھالت اور دنیوی لالچ کی بناپر امریکا کی جانثار بنی ھوئی ہیں اور اس کے لئے سب کچھ کر گذرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن اللہ کی مدد و نصرت سے امت اسلامیہ اور فلسطینی عوام دشمنوں پر غالب آئیں گے۔
آپ نے فرمایا کہ مسلم اقوام اس دن کا مشاھدہ کریں گی جب غیر قانونی اورجعلی صھیونی حکومت کا سرزمین فلسطین سے پوری طرح صفایا ھوجائے گا -
رھبرانقلاب اسلامی نے 2015 کے حج کے دوران سانحہ مسجد الحرام اور سانحہ منیٰ کا ذکرکرتے ھوئے ان واقعات کو بڑا ظلم قراردیا اور شھدا کے حقوق کی بازیابی کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس پیروی کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ نے فرمایا کہ یہ مطالبہ کبھی بھی فراموش نھیں ھونا چاھئے کیونکہ ان دونوں حادثات میں حاجیوں کی جان کی سیکورٹی کا بالکل خیال نھیں رکھا گیا اور نہ ھی شھدا کے ورثا کو معقول دیت دی گئی جو کہ سعودی حکومت کی سب سے اھم ذمہ داری ہے۔

Add comment


Security code
Refresh